اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا || رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی ویب سائٹ "نتسیف نت" نے کہا کہ مصر کی فوج نے مشرقی بارڈرز پر چترباز اور کمانڈو کے ساتھ اپنی فورسز کو مضبوط کر دیا ہے۔ حالانکہ مصر نے یہ کہا ہے کہ یہ یونٹس صرف اسمگلنگ روکنے اور سرحدی نگرانی کیلئے ہیں، تاہم عبری ذرائع نے ان کی موجودگی کو تشویشناک قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ آیا یہ اسرائیل کو غزہ میں کارروائی روکنے یا پیچھے ہٹانے کیلئے پیغام دینے کے لیے ہے۔
رپورٹ میں مصر کی منصوبہ بندی کا بھی ذکر ہے، جس کے تحت سینا کو مغربی علاقوں اور سوئز کینال سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ اس علاقے کو تنازعے کے میدان سے ترقی اور ترقیاتی ماڈل میں تبدیل کیا جا سکے۔
"نتسیف نت" نے دعویٰ کیا کہ مشرقی سینا میں جدید فوجی ساز و سامان کی تعیناتی مصر اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے سیکورٹی ضمیمے کی خلاف ورزی ہے، لیکن اسرائیل نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی، بلکہ حال ہی میں مصر کے ساتھ گیس برآمدات کے معاہدے پر دستخط بھی کیے ہیں۔
مقامی مصری ذرائع کے مطابق، فوجی کمانڈر محمد یوسف اسعد نے بتایا کہ سرحدی نگرانی بہترین انداز میں جاری ہے اور فوج کی تازہ تنظیم کے بعد زمینی، ہوائی اور بحری گشت، رادار، حرارتی نظام اور ڈرونز کی مدد سے مکمل چوکسی برقرار ہے۔
اسعد نے یاد دلایا کہ "عملیات سینا 2018" میں مسلح گروہوں کے بنیادی ڈھانچے کو ناکارہ بنایا گیا اور علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار ہوئی۔ 2011 سے اب تک تقریباً 7000 بم، 19000 اسلحہ اور 5 لاکھ کے قریب گولہ بارود برآمد کیا جا چکا ہے۔ 2022 میں شمالی سینا پر مکمل کنٹرول بحال کیا گیا۔
رپورٹ کے آخر میں اسرائیلی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا کہ صرف امریکہ سے مدد لے کر ہی اسرائیل ان اقدامات کو محدود کروا سکتا ہے، کیونکہ آنے والے امریکی حکومتی ادوار میں ممکنہ طور پر اسرائیل کی خواہشات پر توجہ نہیں دی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ